نیشنل ایکشن پلان پر بھر پور طریقے سے عمل درآمد کروایا جاۓ گا۔اعلامیہ

نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی نے منگل کو غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کو ملک بدر کرنے اور ان کے کاروبار اور جائیدادوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے جعلی شناختی کارڈز اور کاروباری سرگرمیوں کی چھان بین اور انہیں ختم کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی سربراہی میں یہاں ہونے والی کمیٹی نے منشیات کی سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، کرنسی اور کھانے پینے کی اشیاء کی اسمگلنگ، غیر قانونی رقم کی منتقلی اور بجلی چوری جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کارروائی کا دائرہ وسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، متعلقہ وفاقی وزراء، صوبائی وزرائے اعلیٰ اور سول اور ملٹری قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سربراہان نے شرکت کی، ایپکس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ سرحد پر نقل و حرکت پاسپورٹ اور ویزے سے مشروط ہو گی۔
عمل وزارت داخلہ کے تحت کام کرنے والی ٹاسک فورس جعلی شناختی کارڈز، کاروبار اور جائیدادوں کی جانچ پڑتال میں مدد کرے گی تاکہ ان سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکے۔ اجلاس کے شرکاء نے ملک میں داخلی سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لیا تاکہ درپیش چیلنجز پر قابو پایا جا سکے۔ انہوں نے عزم کیا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود حکومت عوامی امنگوں کے مطابق آئین اور قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔ فورم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ طاقت کا استعمال صرف ریاست کا مینڈیٹ ہے اور کسی فرد یا گروہ کو اس کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ مسلح سیاسی تنظیموں یا گروہوں کی کوئی گنجائش نہیں اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ اسلام امن کا مذہب ہے اور ریاست کسی کو صرف اپنے سیاسی مفادات کے لیے مذہب کی تشریح کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی اسلام اور آئین پاکستان کا جزو ہے اور ریاست ان کی فراہمی کو یقینی بنائے گی۔ ایپکس کمیٹی نے زور دیا کہ پروپیگنڈہ اور غلط معلومات پھیلانے والوں کے ساتھ سائبر قوانین کے تحت سختی سے نمٹا جائے۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ قوانین سے آگاہی اور ان پر عمل درآمد کے لیے تکنیکی طریقہ کار وضع کیا جا رہا ہے جو کہ قانون کی پاسداری اور عوام کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کیا جا رہا ہے۔
فورم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایمان، اتحاد اور نظم و ضبط کے اصولوں پر سچے جذبے سے عمل کیا جائے گا اور ملکی ترقی کے لیے انتھک کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔